Skip to main content

Featured

Rocky Rabbit Game

  The hundred percent sure game Rocky Rabbit Game What Is Rocky Rabbit? Rocky Rabbit is a clicker game designed to merge entertainment and crypto earnings. Players train digital rabbits, participate in battles, and complete challenges to earn crypto rewards. The game’s strategic mechanics allow users to build their skills while progressing through levels, with a strong focus on community engagement and competition #rockyrabbit 6139292554 Rocky Rabbit’s key features include: Daily Rewards: Regular bonuses for logging in and participating. Referral System: Invite friends and earn extra rewards. Strategic Battles: Compete in duels and tournaments to climb the rankings. Play-to-Earn Model: Earn real crypto rewards by excelling in the game. How Does the Rocky Rabbit Clicker Game Work?  The Rocky Rabbit Telegram Game is centered around a clicker mechanism that combines fast-paced action with strategic depth. As a player, your primary goal is to train your digital rabbit, engage in b...

Sang e Astan Urdu story episode no 2 humsafar

 

Sang e Astan 


سنگ آستاں

قسط نمبر 2

ہمسفر 

گھر سے نکل پڑا ہوں میں منزل پتہ نہیں

گم ہوگیا تو کیا مگر میں لاپتہ نہیں


جس طرح شہد کی مکھی پھولوں پہ بیٹھتی ہے اور زیادہ پھولوں کی تلاش میں گلشن گلشن پھرتی رہتی ہے کسی کو کیا پتہ کہ وہ ایسا کیوں کرتی ہے؟ اگر ہم جانتے ہیں تو فقط اتنا کہ وہ پھولوں سے مٹھاس اور خوشبو کو چنتی ہے اور شہد بناتی ہے اور ہم کو بھی شہد ملتی ہے ۔ جو علم ہم کو نہیں وہ یہ ہے کہ پھولوں میں مٹھاس ہونے کے باوجود اگر ہم ان کو کھائیں تو میٹھے نہیں لگتے جب کہ شہد کی مکھیاں پھولوں سے مٹھاس چنتی ہیں، اب کچھ سوال ہیں جو شاید آپ کے ذہن میں بھی آتے ہونگے کہ

کیا واقعی پھولوں میں مٹھاس ہے؟

اگر ہے تو جب ہم ان کو کھاتیں ہیں تو وہ میٹھے کیوں نہیں لگتے ؟

کیا یہ بات غلط ہے کہ شہد کی مکھی پھولوں سے مٹھاس چنتی ہے ؟

اگر یہ غلط ہے تو آخر پھولوں پہ ہی شہد کی مکھی کیوں بیٹھتی ہے ؟

آخر پھولوں میں ایسا کیا ہے؟

ایک چیز جو ہم سب جانتے ہیں وہ یہ کہ پھولوں میں خوشبو ہے کوئی بھی ان کی طرف مائل ہو سکتا ہے۔ آپ سوچ رہے ہونگے سنگ آستاں میں شہد کی مکھی ، پھول ان سے منسوب سوال وجواب کیا ہے ؟ تو جناب یہ بھی سنگ آستاں کی کڑیوں میں سے ایک کڑی ہے جو میری روح کو چھوتے ہوئے اپنا آئینہ دکھا گئی جس میں جب مینے جھانک کر دیکھا تو ایک ایسا منظر دیکھا جس میں بہت سارے کرداروں کو آفرین آفرین کی صدائوں سے منور کیا جا رہا تھا ، اور ایسے انمول تحائف سے نوازا جا رہا تھا جن کو نہ اس دنیا میں اور نہ ہی کبھی خواب میں کسی نے دیکھا ہوگا برحال اگر یہاں پر سب کچھ بیان کردیا تو آنے والی قسطیں کہیں بے معنی نہ رہ جائیں چلیں اپنی منزل کی جانب قدم بڑھاتے ہیں۔


اس قسط کی ابتدا میں مینے ایک شعر لکھا ہے جو دراصل ایک خیال کا جامہ ہے اور جہاں تک ہم سب جانتے ہیں کہ ایک خیال سے لاکھوں نہیں کروڑوں خیال جنم لیتے ہیں جن کی وسعت کا کوئی پیمانہ نہیں ہوتا اور نا ہی ان میں چھپے ہوئے رازوں کا فہم و فراست ہم کو میسر ہوسکتا ہے۔ جس طرح شہد کی مکھی کا بڑا کردار ہے جو وہ سر انجام دیتی ہے اور بے لوث خدمت جسے ہم کبھی بھی نظر انداز نہیں کر سکتے جیسے کہ آپ جانتے ہیں شہد 🍯 نا صرف ایک میٹھی غذا ہے بلکہ بہت ساری بیماریوں کا علاج بھی ہے مطلب وہ ایک میٹھا شباب بھی ہے اور ایک شفا بھی ہے۔


صاحبِ علم سے پوچھا کہ حضور والا


گھر سے نکل پڑا ہوں میں منزل پتہ نہیں

گم ہوگیا تو کیا مگر میں لاپتہ نہیں


تو صاحبِ علم نے جواب دیا کہ


حق تم نے مسافر کہا کوئی جانتا نہیں 

بن ہمسفر کے ہو سفر کوئی چاہتا نہیں


تب جاکہ پتہ چلا اندر والے سے جس انداز میں سوال کرو وہ جواب بھی اسی انداز میں دیتا ہے یہ جان کہ مجھے بہت سکون محسوس ہوا اور ہونا بھی چاہیے کیونکہ یہ میرا بالیقین مشاہدہ تھا اب آپ سوچ رہیں ہونگے کہ اس کا اس شہد کی مکھی سے کون سا واسطہ ہے تو یقیناً آپ صحیح سوچ رہے ہیں جناب واسطہ بہت ہی سادہ سمجھنے میں آسان ہے کہ شہد کی مکھیاں جب بھی اپنے گھر سے دور دراز سفر کو نکلتی ہیں شہد اکھٹی کرنے کہ لیے تو ان کو اپنے گھر کی فکر نہیں رہتی اور وہ آپس میں اتنی متحد رہتی ہے کہ جب بھی اپنے گھر سے باہر جاتی ہیں تو ساتھ جاتی ہیں ایک دوسرے کو تنہا نہیں چھوڑتی جس کی باعث وہ بے فکر رہتی ہیں اور نا ہی گم ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے، شہد کی مکھیاں ہمارے لیے ایک ایسا مثال ہیں جن پر اگر ہم تحقیق و تفتیش شروع کریں تو بہت سے رازوں سے پردے اٹھینگے ، اگر ہم واقعی اشرف المخلوقات ہیں تو کسی شہد کی مکھی سے تو کم نہیں ہونگے ہم نا ہی صرف متحد ہیں بلکہ جو ہم سے ناراض ہیں ہم ان کو بھی منائیں گے اور ہم شہد کی مکھی کی طرح پھولوں سے مٹھاس اکھٹی کر کہ لوگوں میں باٹ تو نہیں سکتے لیکن ہم علم حاصل کر کہ اچھی اچھی باتیں سیکھ کہ لوگوں سے ادب واحترام سے پیش آسکتے ہیں ان سے میٹھی میٹھی گفتگو کر سکتے ہیں ۔ 

علم کہیں سے بھی مل سکتا ہے چاہے اسکول ہو ، کالیج ہو، مدرسہ ہو یا چلتے پھرتے، بولتے گنگناتے ہوئے بھی مل سکتا ہے کہیں سے بھی، ایک بات آپ ضرور یاد رکھیں اچھی گفتگو کرنے کہ لیے کسی ڈگری کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ دیمی آواز، لبوں پر ہلکی سی مسکراہٹ سے آپ کسی کو بھی اپنا بناسکتے ہیں اور کسی کہ اپنے بھی بن سکتے ہیں، اور جہاں تک ادب کی بات ہے اس کہ لیے بہت ہی خوبصورت کہا گیا ہے کہ ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں اب آگے آپ خود فیصلہ کریں کہ میں دراصل شہد کی مکھی سے لیکر اب تک کیا کہنے کی کوشش کر رہا ہوں اگر آپ کو کچھ سمجھ میں آجائے تو کمینٹس میں ضرور بتائیں شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


قسط نمبر۔ 3 جاری ہے۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Comments

Popular Posts