Skip to main content

Featured

Rocky Rabbit Game

  The hundred percent sure game Rocky Rabbit Game What Is Rocky Rabbit? Rocky Rabbit is a clicker game designed to merge entertainment and crypto earnings. Players train digital rabbits, participate in battles, and complete challenges to earn crypto rewards. The game’s strategic mechanics allow users to build their skills while progressing through levels, with a strong focus on community engagement and competition #rockyrabbit 6139292554 Rocky Rabbit’s key features include: Daily Rewards: Regular bonuses for logging in and participating. Referral System: Invite friends and earn extra rewards. Strategic Battles: Compete in duels and tournaments to climb the rankings. Play-to-Earn Model: Earn real crypto rewards by excelling in the game. How Does the Rocky Rabbit Clicker Game Work?  The Rocky Rabbit Telegram Game is centered around a clicker mechanism that combines fast-paced action with strategic depth. As a player, your primary goal is to train your digital rabbit, engage in b...

Sang e Astan Urdu story episode no 3 qalam ka war

 


Sang e Astan 


سنگ آستاں

قسط نمبر 3

قلم کا وار

دنیا میں دو چیزیں بہت اہم ہیں ایک قلم دوسری تلوار جس کو فارسی میں تیغ بھی کہتے ہیں، قلم جس سے جو بھی لکھنا چاہو لکھ سکتے ہو اور تلوار/تیغ جس سے کسی کا بھی سر دھڑ سے الگ کر سکتے ہو، لیکن ایک بات یاد رکھیں کسی چیز پہ اکسانے کے لیے آپ سے یہ سب کچھ شیئر نہیں کر رہا، مجھے یقین ہے جب آپ سنگ آستاں کو غور وفکر سے پڑھیں گے تو آپ ضرور اس چیز سے واقف ہوجائینگے جس چیز سے میں آپ کو واقف کرانے کی کوشش کر رہا ہوں ۔

قلم نے جس طرح بادشاہوں کی درباروں میں راج کیا ہے شاید کہ کہیں اور کیا ہو، آج بھی قلم اپنے اسی دبدبے اور شان وشوکت سے سرفراز ہے، کوئی وقت تھا جب بادشاہ قلم کی زبر سے ڈرتے تھے نا کہ تلوار کے وار سے وہ کہتے تھے تلوار کے وار سے انسان کو ایک بار مارا جا سکتا ہے لیکن قلم کی زبر سے بار بار ایک انسان ہی کو کیا آنے والی ان کی ساری نسلوں کو مارا جا سکتا ہے، وہ قلم کی طاقت و توانائی سے بھرپور واقف تھے، بادشاہوں کی درباروں میں اتنا جشن  شہزادوں کی آمد پہ نہیں منایا جاتا تھا جتنا قلم کی نوک سے لکھی گئی ایسی تحریر جس سے کسی دشمن سامراج کو شکست سے آراستہ کیا گیا ہو پر ہوتا ہو۔


پھر کچھ ایسا دور آیا جب لوگ قلم کی شناسائی بھول گئے اس کی طلسماتی طاقت سے منہ موڑ لیا اور تلوار کو سب کچھ سمجھنے لگے یہاں تک کہ اس دور میں بادشاہوں کے پاس وہ عقل نہیں جس سے وہ یہ معلوم کر سکیں کہ وہ اصل میں اپنی تاریخ کو خود جڑ سے ختم کر رہیں ہیں لیکن جو ہونا تھا وہ ہوگیا قصا تمام۔اس تحریر کے دوران میری صاحبِ علم سے گفتگو ہوتی رہی جب میں نے یہ بات کہی کہ پرانے زمانے کے بادشاہوں کے عقل کی ایک بات بہت اچھی لگی تو صاحبِ علم نے پوچھا کون سی؟ میں نے کہا وہ یہ کہ ان کو انسان کے ذہن کو متاثر یا اس کو اپنے قبضے میں کرنا خوب جانتے تھے جیسے کہ بادشاہوں کو یہ پتا تھا کہ تلوار کے وار سے آدمی ایک مرتبہ مرجاتا ہے لیکن قلم کا جو وار ہے جب تک آدمی زندہ ہوگا اس کو مرنا پڑیگا اور اس کی آنے والی نسلیں بھی اس کو جھیلتی رہیں گی۔


ہم اتنا متاثر لڑائی سے نہیں ہوتے جتنا لکھی ہوئی تحریر پڑھنے سے ہوتے ہیں، آپ جانتے ہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟

وہ قلم سے لکھے گئے الفاظوں کا کرشمہ ہے یا لکھنے والے کے ذہن کا؟ اگر الفاظوں کا ہے تو قلم کا کردار کیا ہے؟ کیا قلم محض ایک مہرا ہے؟ ایسے ہی اور بہت سے سوال ہمارے ذہن میں جنم لیتے ہیں جن کا جواب کبھی کوئی راہ چلتے دے دیتا ہے تو کبھی کوئی جنگ میں شکست کے قریب ہوتے ہوئے جیتتا ہوئا بادشاہ دیتا ہے تو کبھی نیند میں خواب کی صورت میں ملتا ہے تو کبھی بھیک مانگنے والے فقیر سے مل جاتاہے، کبھی محبوب سے گفتگو کرتے ہوئے مل جاتا ہے تو کبھی یار کو یاد کرتے ہوئے مل جاتا ہے۔ 


ہم جس چیز سے دور جانے کی کوشش کرتے ہیں وہ ہی چیز ہم سے ملنے کو بیچین رہتی ہے، یہ قدرتی رازوں میں سے ایک راز ہے، فطرت سے دوری دراصل خود کی ذات سے دور بھاگنا ہے اور یہاں پر بسی ہوئی ساری مخلوقات سے خود کو برتر سمجھنا غلط نہیں لیکن اپنی خواہشات کو مکمل کرنے کے لیے ان کو پورا کرنے کے لیے ہم فطرت میں ردوبدل کر کہ جو اور مخلوقات کو تکلیف دے رہیں ہیں وہ سراسر غلط ہے ، جس سے آپ ہم سب کبھی بھی نظر انداز نہیں کر سکتے۔


رنگیں گلستاں چہچہاتے پنچھی، رینگتے ہوئے کیڑے،اڑتے ہوئے پرندے ، اونچی اونچی شاخیں درختوں پہ گھونسلے جن میں چوں چوں کرتے ہوئے ننھے ننھے بچے اپنی مائوں کی چونچ سے کھاتے ہیں دانے یہ خوبصورت منظر، دل کو لبائے بیشتر عجیب یہ رشتا ہے صبح کو اٹھنا ہے خود کے لیے ہو نہ ہو بچوں کے لیے کھانا لانا ہے ان کا پیٹ بھرنا ہے چاہے اس کے لیے اپنی زندگی ہی قربان کیوں نہ کرنی پڑے، عجیب یہ رشتا ہے کہانیاں گنگنانی ہیں بچوں کو سنانی ہیی لوریاں کبھی باغوں میں جانا ہے کبھی رانی کی جیت تو کبھی راجا کا شکار کبھی بندر کا تماشا تو کبھی شیر کی دھاڑ کبھی کوئل کی کو کو توکبھی طوطے کی آواز مطلب یہ عجیب رشتا ہے یار ۔۔۔۔۔۔۔


قلم سے لیکر تلوار تک بادشاہوں سے لیکر محلات تک گلستاں سے لیکر طوطے تک رشتوں سے لیکر نبھانے تک کے اس سفر میں آپ جو بھی سمجھے ہیں کمینٹس میں ضرور بتائیں اور اگر کوئی سوال ہے تو وہ بھی ضرور پوچھیں شکریہ۔ 






Comments

Popular Posts