Search This Blog
Real Urdu Kahaani , real love stories, moral stories, real sad stories, real tragedy stories, real poetry, Urdu poetry, Sindhi poetry, real poets and writers.
Featured
- Get link
- X
- Other Apps
I saw him in heaven "Urdu story"
I saw him in heaven |
I saw him in heaven "Urdu story"
آپ نے زندگی میں بہت سی کہانیاں پڑھیں اور قصے سنے ہونگے ، کچھ دلچسپ اور کچھ خاص ہونگیں تو
کچھ ڈراؤنی اور کچھ سئڈ ہونگیں ۔ کہانیاں دراصل ہمار عکس ہوتی ہیں ، ہمارا روپ ہوتی ہیں ، ہمارا شعور ہوتی ہیں ۔ اسی سلسلے میں آج آپ سب کے ساتھ ایک اسٹوری شئیر کرنے جا رہا ہوں جس کا نام " میں نے اس کو جنت میں دیکھا" ہے۔ تو چلییے دوستو انتظار کیے بغیر کہانی کو پڑھتے ہیں ۔
Heaven
جنت میں کیا کیا نہیں جس کے بارے میں کسی کو پتا نہ ہوگا لیکن پہر بھی میں آپ کی رہنمائی کرتا چلوں گا۔ سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ جنت کیا ہے؟ جنت وہ ہے جہاں سکون ہے ، جنت وہ ہے جہاں ہم ہمیشہ رہنے والے ہیں ، جنت ہمارا انعام ہے اور بھی بہت کچھ ہے کہنے کے لیے پر آگے آپ خود بھی تھوڑا سوچیں کیونکہ آپ مجھے سمجھدار لگ رہیں ہیں ۔
میرے دل میں بہت سے سوال تھے ، ذہن میں صرف اسی کا خیال تھا جب سے اس کو جنت میں دیکھا ہے بس ییہی سوچ رہا ہوں کہ اس نے ایسا کیا کیا ہوگا کہ وہ اب جنت میں ہے۔ اس نے ضرور کوئی ایسی نیکی کی ہوگی جس کے باعث اس کو جنت سے نوازا گیا ۔ میں اس کو جنت میں گھومتے ہوئے دیکھ رہا ہوں تو مجھے بھی شوق ہو رہا ہے کہ کاش میں بھی وہاں ہوتا ، میں اس کو جنت میں کھاتے دیکھ رہا ہوں تو مجھے بھی وہاں کھانے کا شوق ہو رہا ہے ۔ کیا کیا نہیں جنت میں خوبصورت وادیاں ، چشمے ، ہرے بھرے باغات ، میوے ، پیاری بولیاں بولنے والے پنچھی ، ہر طرف حسیں نظارے جن سے آنکھیں ہٹتی نہیں بس اسی سب کو دیکھے جا رہی ہے ، بس اسی کو دیکھے جا رہی ہے۔
Encounter
بڑا ہی دلچسپ مقابلہ تھا دنیا میں لیکن سب کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھنے والے کو انسان کہتے ہیں وہ بھی کچھ ایسا تھا۔ اس نے کبھی نا امیدی کو اپنے پلے نہیں باندھا تھا وہ بڑا ہی پُرامید شخصیت کا مالک تھا ۔ وہ جینا جانتا تھا اس لیے اس نے یہ طئے کر لیا تھا کہ اس نے کبھی بھی ہارنا نہیں اس نے تو ہمیشہ جیتنا ہی جیتنا ہے۔ اس نے مقابلہ کیا ہر اس چیز سے جس نے اسے روکا ، جس نے اسے ٹوکا ، جس نے اس کی رکاوٹوں کو جنم دیا لیکن وہ ہمت ہارنے والا نہیں تھا۔
اور ایک دن اس کو خوشخبری سنائی گئی کہ تم نے سارے امتحانات پاس کیے ، تم کو لینے کے لیے سواری تیار ہوچکی ہے اب تم کو سجایا جائیگا ، تم کو نہلایا جائیگا ، تم کو خوشبو لگائی جائیگی ، تم کو اٹھایا جائیگا ، تم کو دعائیں دی جائیں گی ، تم کو چیکھ چیکھ کے بلایا جائیگا لیکن پہر بھی تم اپنی منزل کی جانب بڑھتے چلو گے اور آگے چل کر اس کو حاصل کروگے ۔
Afterlife
کسی کو پتہ نہیں کہ میں یہاں پر کتنا خوش ہوں اگر ان کو یہ علم ہو جائے تو وہ بھی یہاں آنے کی کوشش کرینگے لیکن وہ یہ نہیں جانتے شاید کہ خدا بھی ییہی چاہتا ہے کہ ہم جنت میں جائیں ۔ لوگ سوچ رہے ہیں کہ میرا ناتا ان سے ختم ہوگیا پر وہ غلط سوچ رہیں ہیں کیونکہ میں آج بھی ان کے ساتھ ہوں یہ بات الگ ہے کہ پہلے وہ مجھے دیکھ سکتے تھے اور اب نہیں لیکن میں آج بھی ان کو دیکھ سکتا ہوں ان کو محسوس کرسکتا ہوں ۔
زندگی میں بس ایک کام کیا کے اس کی فرمانبرداری میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اسی کا اجر مجھے رب نے دیا۔ دنیا کی تکلیفوں سے تنگ آگیا تھا ، آزمائشوں نے گھیر لیا تھا کہ اچانک دل میں اک آواز آئی کہ یہ تمھارے رہنمائی کے لیے ہوتا ہے ، یہ تمھاری کامیابی کے لیے ہوتا ہے ، یہ تمہیں ہیرا بنانے کے لیے ہوتا ہے ۔ میں اک کھوٹا سکہ تھا لیکن اس نے تراش کے مجھے ہیرا بنادیا اور دیکھو کہ یہ کھوٹا سکا آج اس دنیا میں کتنا خوش و خرم ہے ۔
Vision
جب میں دنیا میں تھا تو پہلے پہل میرا کوئی بھی مقصد نہیں ہوا کرتا تھا جس طرح لوگوں کو اپنی زندگی گزارنے کے لیے اصول اور ضوابط بنانے پڑتے تھے میرا رجحان کہیں اور پر ہوتا تھا حتیٰ کہ مجھے نہ اپنی خبر ، نہ جہاں کی خبر اور نہ ہی دنیا کی خبر رہتی تھی ۔ سارا وقت دوستوں کے ساتھ گپ شپ میں گزر جاتا تھا ۔ کھیل کود ایسا مشغلہ تھا کہ نہ بھوک کا احساس رہتا تھا نہ پیاس کا۔
زندگی کا اولین مقصد تو یہ تھا جو آج میں ہون ۔ دنیا کے جادو میں پھنس گیا تھا۔ لیکن وہ کہتے ہیں نہ کہ دیر سے آئے درست آئے ۔ مجھے محبت نے یہ مقام عطا کیا ورنہ مجھ میں کوئی بات نہ تھی ۔ کچھ اشعار یہاں پر شیئر کرنا چاہتا ہوں ملاحظہ فرمائیں ۔
کوئی حد نہ تھی نہ حساب تھا
تیرے حسن کا نہ جواب تھا
جو کرگیا بے حال وہ
تیری گفتگو کا وہ وار تھا
جو بھڑک پڑی تھی آگ وہ
تیرے حسن کا وہ جمال تھا
جو گرا تو جل کے ختم ہوا
علی حسن ان کا کمال تھا
جو سنبھل گیا تو سنبھل گیا
تیری رحمتوں کا کمال تھا
دل کھالی تھا کوئی آگیا
تیری برکتوں کا کمال تھا
جو نگاہ ان کی کرم ہوا
علی ان کے در کا سوال تھا ۔
Departed
وہ جب جنت کی جانب روانہ ہوا تو اس نے وہ وہ منظر دیکھے جو اس نے کبھی تصور میں بھی نہیں سوچے تھے۔ ایک ڈر اس نے بھی محسوس کیا کیونکہ اس کو ایسا لگ رہا تھا کہ کہیں اس کے ساتھ کوئی مذاق تو نہیں ہو رہی ہو۔ لیکن شاید وہ یہ نہیں جانتا تھا کہ آج اس کا جس سے پالا پڑا ہے وہ کوئی عام نہیں وہ تو خاص ہے ۔ راستے میں ساری یادیں سارے پل اس کو یاد آ رہے تھے وہ رشتیدار ، ماں باپ ، بہن بھائی وہ ان کو یاد کر رہا تھا کیونکہ آج وہ ان کو چھوڑ کر ایک الگ دنیا بسانے جا رہا تھا۔
اس دنیا کو چھوڑنا بھی آسان نہیں ایک عجیب سا رشتہ جڑ جاتا ہے اس دنیا سے ۔ جب موت کا فرشتہ آتا ہے تو ہم اپنی ساری قوت و طاقت اس کو روکنے میں لگا دیتے ہیں کہ شاید اب ہم بچ جائیں لیکن ایسا ہر دفعہ نہیں ہوتا آخر کار موت کا فرشتہ بازی مار جاتا ہے۔
Reunion
دوسری مرتبہ ملنا اتفاق نہیں یہ قانون ہے ایک بار بچھڑنے کے بعد دوسری مرتبہ ملنا یہ معین ہے ۔ آپ یہ نہ سوچیں کہ جدا ہونے کا مطلب دوبارا ملنا نہیں ۔ ہم مل چکے یا ملیں گے یہ کو فرضی بات نہیں یہ اصل ہے۔ زندگی کو برقرار رکھنے کے لیے دوسری مرتبہ ملنے کے لیے بچھڑنا ضروری ہے۔ یہ بات الگ ہے کہ بچھڑنا دکھ دیتا ہے لیکن وہ عارضی ہوتا ہے ۔ لیکن ملاقات اور دوسری مرتبہ ملنا دائمی ہوگا۔ اس نے جب اپنی داستاں سنائی تو مجھے یقیں نہیں ہوا کیونکہ وہ جتنی خود اعتمادی سے بات کر رہا تھا ایسے میں لوگ یا تو جھوٹ بولتے ہیں یا تو سچ بولتے ہیں لیکن ان میں فرق کرنا ان میں جو سچ ہے اس کو سمجھنا بڑا ہی پیچیدہ ہوتا ہے۔
ہم ملیں گے میں نے اس کو کہتے ہوئے سنا تھا ۔ تو دیکھو آج اس کی ہر بات اور ہر الفاظ سچا نکلا ۔ مجھے اپنی پہلی ملاقات یاد ہے جب میں نے اس سے محبت کا اقرار کیا تھا اس نے یہ کہ کر انکار کیا تھا کے مجھ میں دو چیزوں میں تمیز کرنا نہیں آتا ۔ لیکن وہ غلط تھا جس کا اعتراف اس نے خو کیا اپنے حوش و حواس میں ۔
Divine
یہ سب قدرت کا کرشمہ ہے ۔ یہ سب الٰہی ہے۔ یہ وہ راز ہیں جو قدرت کے علاوہ کوئی سمجھ نہیں سکتا ۔ انسان کا پیدا ہونا ، فرشتوں کا آدم کو سجدا کرنا ، زندگی موت یہ سب ہم سمجھ نہیں پائیں گے ۔ خدا نے خوبصورت جہاں پیدا کیا جس کا علم خدا نے انسان کو عطا کیا ہے لیکن انسان اس کو بھول گیا ہے لیکن جب فرشتوں نے انسان سے وہ سب کچھ پوچھا تو انسان نے سب کچھ بتا دیا تھا انسان تو وہ ہی ہے لیکن پتا نہیں آج وہ سب کچھ بھول کیسے گیا ہے ۔ دنیا میں جو بھی ہو رہا ہے وہ ہم سے تو پوچھیدا ہو سکتا ہے لیکن قدرت سے وہ کبھی بھی چھپ نہیں سکتا ۔
خدا کی مرضی کیا ہے کوئی نہیں جانتا ۔ جو ہم کو تھوڑا سا علم ہے وہ یہ کہ خدا ہمارا بھلا چاہتا ہے ۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم اس کی طرف قدم بڑھائیں اور اس کی یاد میں ، اس کے ذکر میں اپنا خیال ، اپنا واہمہ ، اپنا تن اور اپنا من نشاور کردیں۔ تاکہ اس کی رحمت اور نعمت ہمیں میسر ہو۔ یہ دنیا اس کی بنائی ہوئی ہے اور وہ ہی اسی دنیا کو ختم کریگا ۔
Redemption
رہائی مطلب آزادی ہم قید میں ہیں کیا آپ جانتے ہیں اس جسم میں جو کہ مٹی کا بنا ہوا ہے در اصل یہ ایک قید خانہ ہے اور قید خانہ بھی ایسا جس سے ہم کبھی بھی اپنی مرضی سے رہا ہو نہیں سکتے ۔ ہم اس قید خانہ میں نا ہی اپنی مرضی سے آئے تھے اور نا ہی اپنی مرضی سے جا پائیں گے ۔ لیکن آج جو میں آپ سے حقیقت بانٹنے والا ہوں وہ یہ ہے کہ ہم پہلے آزاد تھے لیکن ہمیں آزادی کا مطلب پتا نہیں تھا ، ہمیں یہ معلوم نہیں تھا کہ آزادی ، رہائی کیا ہے ، اور قید کیا ہے ۔ تب خدا نے ایک نظام ترتیب دیا تاکہ ہم یہ احساس ہو کہ ہم بھی کچھ ہے ، ہماری بھی کوئی ذات ہے۔ س نے چاہا اور وہ ہوگیا کیونکہ وہ اپنے الہامی کتاب میں فرماتا ہے کہ جب وہ کسی چیز پیدا کرتا ہے تو وہ بس کہتا ہے کہ ہو جا اور وہ چیز ہو جاتی ہے ۔
ہمیں اس نے آزادی کیا ہے اس کا احساس دلانے کے لیے ایک ایسا قید خانہ تیار کیا جس میں نا ہم اپنی مرضی سے آ سکیں اور نا اپنی مرضی سے جا سکیں ۔ کچھ احساس دیر سے سمجھ میں آتے ہیں لیکن ان کا یہ قطعاً مطلب نہیں ہوتا کہ وہ بے وجہ ہوتے ہیں ۔
Revelation
وحی کسے کہتے ہیں ؟ یہ وہ سوال ہے جو کم ہی لوگ پوچھتے ہیں لیکن اس نے بتایا کہ میں جنت میں ہوں اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ خدا نے اپنے پیارے بندے بیجے جن کو پاک کتاب دیکر نوازا جو وحی کے ذریعے ان کو ملے۔ اسی وحی کا علم اللّٰہ پاک نے اپنے پیارے نبیوں کے وسیلوں سے ہمیں عطا کیا جس کے باعث ہم کو کامیابی و کامرانی ملی۔ ہمیں مکمل بنانے کے لیے اس نے بہت سے جہان پیدا کیے اور بہت سی مثالیں دیں تاکہ ہمیں اس کا مطلب بڑی ہی آسانی سے سمجھ میں آجائے۔
وحی وہ چھپا ہوا خزانہ ہے جو نبیوں اور پیغمبروں پر اترتا تھا اللّٰہ پاک کی مرضی سے۔ اللّٰہ پاک نے ہر جگہ ہر موڑ پہ انسان ذات کا بھلا چاہا اور اس نے ہی جنت بنائی اور اس نے ہی جہنم بنایا ۔
Serenity
استحکام کیا ہے ؟ یہاں تک آپ بہت کچھ سمجھ گئے ہونگے کہ اصل میں اس کہانی میں ایسا کیا ہے جو آپ کو پسند آ رہا ہے۔ میں یہ کبھی نہیں چاہوں گا کہ میں ایسا کچھ بھی لکھوں جو آپ کا دل دکھائے ۔ اگر مجھ سے غلطی سے کچھ بھی لکھ چکا ہے جو کہ مجھے لکھنا نہیں تھا تو خدا کے واسطے مجھے معاف کر دینا ۔ میں یہ کبھی نہیں چاہتا کہ آپ میرے بلاگ پڑھو اگر آپ کو اچھے لگیں تو پڑھیں ورنہ آپ چھوڑدیں۔
استحکام دراصل کہتے ہیں مظبوط کو کسی کو بحال کرنا اور بھی بہت کچھ ہے لیکن جو آپ ہضم کر سکو بس اتنا ہی آپ کو بتا رہا ہوں۔ اس۔ کو جنت میں دیکھنے کے بعد مجھے اتنا تو یقین ہوگیا کہ یہ اس بات کی دلیل اور تصدیق ہے
جس کے بارے میں خدا نے فرمایا ۔ یہ استحکام ہی تو ہے جس کے بدولت دنیا آج بھی قائم ہے ۔
Popular Posts
Smart phone Motorola Moto G Stylus of the best product
- Get link
- X
- Other Apps
Comments
Post a Comment