Search This Blog
Real Urdu Kahaani , real love stories, moral stories, real sad stories, real tragedy stories, real poetry, Urdu poetry, Sindhi poetry, real poets and writers.
Featured
- Get link
- X
- Other Apps
Man is not just clay " part 1 " in Urdu Hindi
Man is not just clay " part 1 " in Urdu Hindi
1.When there was nothing
آپ سے اگر کوئی سوال پوچھے کہ آپ اپنے بارے میں کیا جانتے ہیں تو یقیناً آپ بروقت کوئی نہ کوئی جواب ضرور دینگے لیکن وہ جواب جو صرف اور صرف آپ کے مخالف کو
مطمئن کرے لیکن آپ کو نہیں ، تو ایسا جواب دینے سے اچھا ہے آپ ہار مان لیں اور اس سوال کا جواب دینے کے لیے اپنے مخالف سے تھوڑا وقت مانگلیں ، اس سے کیا ہوگا کہ آپ اچھا اور سچا جواب دے پائیں گے ۔
اس وقت کیا عالم تھا ! ، اس وقت یہ دنیا کیسی لگتی تھی ! ، کیا کیا نظارے تھے ! جب کچھ نہ تھا!
کچھ سوال دل میں الجھنوں کو جنم دیتے ہیں اور کچھ سوال الجھنوں کو ختم کر دیتے ہیں ۔ اگر یہ بات بڑے غور و فکر اور باریکی سے سوچی جائے کہ جب کچھ نہ تھا تو کیا تھا تو ہزاروں خیال ہمارے ذہن میں الہام ہوتے جن کو سمجھنے کے لیے ہمیں ہمیشہ تیار رہنا چاہئے لیکن بدقسمتی سے ہم ان خیالوں کو قبول ہی نہیں کرتے یہ کہ کر ان سے منہ موڑ لیتے ہیں کہ یہ صرف اور صرف خیال ہی تو ہیں اور کچھہ نہیں ، لیکن حقیقت سے واقف لوگ ایسا نہیں کرتے وہ ذہن میں آنے والے سارے خیالات قبول کر کے ان سے بھرپور فائدا اٹھاتے ہیں ۔
کوئی ایسا ہے جو سب جانتا ہے ، کوئی ایسا ہے جو چاہتا ہے کہ ہم بھی سب کچھ جانیں اور پہچانیں ۔ اس لیے وہ ہر چیز چاہے وہ ہم سے وابستہ ہو یا نہیں ہم پر انعام کرتا ہے۔ یہ سلسلہ اس وقت سے جاری و ساری ہے جب ہم نہ تھے لیکن کہیں پر ہم ضرور تھے جب ظاہر کیا گیا تو پتا چلا کے ہم انسان ہیں ، انسان تھے اور انسان ہی رہنا ہے۔ کچھ وضاحتیں فقط الفاظوں میں بیان کی جاتی ہیں اور کچھ الفاظ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کو بڑی وضاحتوں میں بھی بیان نہیں کیا جا سکتا ۔
وقت کی رفتار اور زندگی کا معاملہ یہ دونوں اپنے آپ کو ایسے لبادے میں اوڑھے ہوئے ہیں کہ ان کی اصل کو کوئی جان نہیں پاتا ۔ وقت اور زندگی نے اپنی اصل شناخت چھپائی ہوئی ہے لیکن یہ ممکن ہے کہ ہم وقت اور زندگی کی اصل کو جان سکتے ہیں ۔ فطرت نے جو میکانزم بنایا ہے اس کے حساب و کتاب سے اب تک جو پتہ چلا ہے وہ یہ ہے کہ انسان کو اتنی سقت ہے کہ وہ تصرف کر سکتا ہے کیونکہ فطرت نے اس کے ذہن کو کرشماتی بنایا ہے اور دنیا کی ترقی و پیشرفت کو دیکھتے ہوئے کوئی بھی اس بات کا انکار نہیں کرسکتا ۔
2.One caste one thing
صرف اور صرف تم فقط تم یہ ذکر ہے۔ جس نے وقت بنایا ، دنیا بنائی ، کائنات بنائی ، مجھ کو بنایا تم کو بنایا اور کیا کچھ نہ بنایا! اس کی کاریگری میں نقطے کے برابر بھی کوئی کمی نہیں ہر چیز اپنے آپ ایک انمول موتی ہے ، ایک خزانہ ہے ، ایک دنیا ہے اور ایک جنت ہے۔ ایک ہی ذات ایک ہی بات ، تم کو مکمل کرنا ہے ، آ رہی ہے فلک سے بس ییہی آواز ییہی آواز ۔
دنیا جہاں کو حاصل
وہ رہ گیا ہے جو کل
خود کو چھپائے بیٹھا تھا
اب بیٹھا ہے بگل۔
یہ بات کتنی نہ پیاری ہے جو پڑھنے میں بھی اچھی لگے اور سننے میں بھی پیاری لگے کہ " جو میں جانتا ہوں وہ تم نہیں جانتے " ہم سے بے پناہ محبت کرنے والی ذات نے ہمیں کبھی تنہا نہیں چھوڑا میں نے کہیں پر پڑھا تھا کہ اس نے پچیس ہزار سپاہیوں سے تر فوج ہماری حفاظت اور تحفظ کے لیے مقرر کی ہوئی ہے ۔ عجیب بات ہے ، سوچنے والی بات ہے کہ ہر اک انسان کے ساتھ پچیس پچیس ہزار سپاہی کیوں ؟ آخر انسان کو کس سے اتنا خطرہ ہے کہ اس کی حفاظت اور تحفظ کے لیے اتنا بڑا احتمام کیا گیا ہے ۔ میں جب بھی یہ سوچتا ہوں کہ مجھے بنانے والے نے میرے تحفظ کے لیے اتنا احتمام کیا ہوا ہے تو اس نے ہمارے اس دنیا کو چھوڑ کر جانے کے بعد دوسری دنیا میں ہمارے لیے کتنا نہ اچھا احتمام اور بندوبست کیا ہوگا جس کا نا ہی ہم اندازہ لگا سکتے ہیں اور نا ہی ہم اس کے بارے میں سوچ سکتے ہیں ۔ کچھہ باتیں ہمارے وہموں گمانوں میں بھی نہیں ہوتی جو ظہور پذیر ہونے کو بے تاب ہوتی ہیں ۔
کچھ حوالے ، کچھ نظریئے ، کچھ حکایتیں ، کچھ اسباق اور کچھ حقیقتیں منظر عام ہوکر بھی ان دیکھی ہوتی ہیں ۔ ہمارے جسم میں رگ و جان سے بھی نزدیک جو ملکیت ہے وہ ہے وہ ذات ! جو نا سوتی ہے اور نا ہی کچھہ کھاتی اور پیتی ہے ۔ اتنا نزدیک قریب ہونے کہ بعد بھی ہمیں اس کے ہونے کا احساس نہیں ہوتا ، حلانکہ وہ ہے ۔
آپ کا اور اس ہستی کا رشتہ اتنا وسیع ہے کہ کسی پیمانے میں اس کو ناپا نہیں جا سکتا اور نا ہی اس کو تولا اور گنا جا سکتا ہے ۔ محبت کو ناپنے اور تولنے والا آج تک کوئی ترازو اور پیمانہ نہیں بنایا گیا کیوں کہ اگر محبت تولی اور ناپی جاتی تو ہر کوئی ہار جاتا ، کسی کو وہ حاصل نہ ہوتی یہ تو اس کی عنایت ہے جو ہم پر ، آپ پر اور سب پر مہربان ہوئی ہے اور ہم اس قابل بنے کہ ہم بھی عاشقوں کی فہرست میں شامل ہوگئے ۔
3.What is the reality of man and soul?
میں جب ہاتھ ہلاتا ہوں تو میری آستین بھی ہلتی ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آستین میں سانس ہے ، آستین میں جان ہے ، یہ تو ہمارا المیہ ہے کہ جو ہمیں نظر آتا ہے ہم آنکھیں بند کر کے اس کو مان لیتے ہیں یہ نہیں سوچتے آیا کہ وہ حقیقت ہے یا آنکھوں کا دھوکا ۔ مٹی میں پھیلنے کی قدرت ہے اس لیے وہ پھیلتی رہتی ہے پر جان تو ایک ہی ہے وہ کتنی بھی صورتیں اختیار کر لے لیکن چھپ نہیں سکتی بہت سے بازیگر اس کی راہ میں اس کو حاصل کرنے کے غرض سے منتظر بیٹھے ہیں ۔ بھوک نے جسم کو نڈھال کر دیا ورنہ ہم آدمی کمال کے تھے۔ پیاس نے ہم کو نڈھال کر دیا ورنہ ہم آدمی کمال کے تھے ۔ یہاں پر آپ قہقہہ لگانا مت بھولیں ، تھوڑا ہنسیں اور مسکرائیں آپ کی صحت اور طبیعت میں توازن برقرار رہے گا۔
آسمان اور تارے ، چاند اور سورج سب سے دوستی ہوگئی ، میں نے ان سے کہا کہ جب مجھے آپ کی ضرورت ہو تو میں آپ کو یاد کروں اور جب آپ کو میری ضرورت پڑے تو آپ مجھے یاد کریں میں فوراً آپ کے پاس آ جائوں گا ، سب نے حامی بھری لیکن جب مجھے ضرورت آ پڑی میرا گھر گر رہا تھا ، میرا گھر ڈوب رہا تھا میں نے سورج کو بلایا وہ نہیں آیا میں نے چیکھ چیکھ کے اس سے فریاد کی کی تم آئو گے تو یہ بارش تھم جائیگی میرا گھر بچ جائیگا لیکن وہ نہیں آیا اس نے وفا نہیں کی مجھے اس کا بہت دکھ ہوا ۔ اس کے بعد میں نے طئے کر لیا کہ میں ان سے بغیر غرض کے دوستی رکھوں گا اور یہ دوستی کا رشتہ تا قیامت تک نبھاتا رہوں گا ، میں نے سب سے یہ بات شئیر کری اس مرتبہ بھی سب نے حامی بھری اور کچھہ وقت کے بعد آسمان نے کہا کہ میں تاروں ، چاند اور سورج سے تنگ آ چکا ہوں لہذا تم یہاں چلے آئو میں خود میں تم کو سمائوں گا ، میں نے آسمان سے کہا کہ دوسری میں مجھے یہ شعبہ نہیں دیتا کہ دوستوں کے ساتھ دغا کروں وہ ہیں تو میں ہوں ان کے بغیر میری کوئی پہچان نہیں ۔
پیاس کا تعلق پانی سے ہے اور بھوک کا تعلق کھانے سے ہے۔ پانی جن مقداروں کا حامل ہے ان میں ایک بنیادی اور غور کرنے والی بات یہ ہے کہ پانی روشنی کے علاوہ کچھ نہیں ۔ پانی بھانپ بن کر فضا میں اڑ جاتا ہے اس کا مطلب کیا ہوا ، اس کا مطلب ییہی ہوا کہ پانی روشنی کے علاوہ کچھ نہیں اسی حساب سے اگر آپ کھانے پر غور وفکر کروگے تو وہ بھی آپ کو روشنی کے علاوہ کچھ بھی نظر نہیں آئیگا ۔ جسم کی ہر حرکت روح ہے جس طرح پنکھا بجلی کے بغیر نہیں چلتا ، ٹیلیویژن بجلی کے بغیر نہیں چلتی انسان یا آپ جسم کہ سکتے ہیں وہ روح کے بغیر چل نہیں سکتا ، کھا نہیں سکتا اور نا ہی پی سکتا ہے ۔ تو یہ سارا بعث اور اس ںعث سے ہمیں کیا حاصل ہوا ، ہمیں یہ حاصل ہوا کہ جسم کی اپنی کوئی شناخت نہیں اصل جو ہے وہ روح ہے جس کو ہم جان بھی کہتے ہیں اور وہ ہی روح اور جان اصل میں انسان ہے۔
4.What came was found
بازاریں سج گئیں اور بولی لگنے لگی کسی کی کم تو کسی کی زیادہ دن میں پانچ مرتبہ روزانہ آوازیں کانوں سے ٹکرا کر واپس چلی جاتیں لیکن ہمیں ان کا احساس نہیں ، نہ ان کا پتا اور نہ ہی ان کا کوئی حال و احوال ۔ قارعین بہن اور بھائیوں ، بزرگوں اور بزرگوں آپ سب کو سلام میری طرف سب خیر ہے اور مجھے پتا ہے آپ سب بھی خوش و خرم ہیں ۔تو بتائیں بازاروں میں کون کون جاتا ہے اور اپنے حصے کا اجر لے آتا ہے ۔ اس کو اتنی شدت سے چاہو کہ وہ تمھاری جانب دوڑتا ہوا آئے ، اس کو اتنی شدت سے چاہو کہ وہ تم اور تم وہ ہو جائو ۔ اس کو تقسیم نا کرنا کیونکہ وہ تقسیم کرنے کی چیز نہیں ، اس کو لوگوں میں بانٹو کیونکہ کہ وہ ییہی چاہتا ہے کہ لوگ اس کو جانے ، اس کو پہچانے اور اس کی معرفت حاصل کریں ۔ تم پیچھے مت ہٹنا ، بزدل مت بننا جانتے ہو بزدل کو انگلش میں انگریز لوزر کہتے ہیں ، تم ایسا مت کرنا کے لوگ تمہیں بھی بزدل اور لوزر کہیں اگر ایسا ہوا تو یہ بات مجھے اچھی نہیں لگے گی ، کیونکہ میں تم سے محبت کرتا ہوں اور تمہاری عزت میری عزت ہے سمجھ گئے ۔
گلستاں سجائے بیٹھے ہیں ، ہم جن کے منتظر ہیں گھر میں بیھٹائے بھیٹے ہیں ۔ ہم خاک ہیں فقط یہ جان کر ہم سے علیحدگی کا سوچتے ہیں ، مجھے دھول اور مٹی سمجھنے والے ذرا میرے قریب آکر دیکھو میں جیتا جاگتا ایک جہان ہوں ، میں آگ سے لپٹا ہوا سمندر ہوں اور آگ بھی ایسی جو صرف اور صرف پھیل رہی ہوں ، ذرا میرے قریب آئو مجھے دیکھو تم پیار کرو گے تو میں پھول بن جاؤں گی ، کیا تم نے اس شخص کا ذکر نہیں سنا جس کو ایک ظالم حکمران نے مجھ میں پھینک دیا تھا لیکن میں اس کے لیے پھولوں کی سیج بن گئی تھی اگر چہ میری فطرت جلانا ہے لیکن میری حقیقت ییہی ہے کہ میں محبت اور عاشقوں کی قائل ہوں اور ہمیشہ ان کی منتظر رہتی ہوں اور اگر وہ نہ ہوتے تو کب کا اس دنیا کو جلا کر راکھ کر دیتی ۔
نا کوئی آواز ، نا کوئی حرکت بس دل میں صرف اور صرف محبوب کی یاد جس نے خاموشی کی دیوار کو توڑتے ہوئے بشارت دی کہ جو آگیا وہ پاگیا ۔ جب میں نے یہ سماعت سنی تو میرے دل کی دھڑکنیں تیز ہوگئیں اور ایک گہری سانس لیتے ہوئے مجھے نیند آگئی جب آنکھیں کھلی تو میں نے خود کہیں اور پر پایا جہاں پر سب مجھ کو مبارکباد دے رہے تھے کہ تم نے سارے امتحانات پاس کر لیے ۔
5.Let's go and build our world
وقت پورا ہوگیا پتا ہی نا چلا اور اس کا بلاوا بھی آگیا میری تو آنکھیں ہی یہاں آکر کھلیں ۔ یہاں کے نظارے بہت پیارے ہیں ایسے نظارے اس دنیا میں نہیں تھے حتیٰ کہ خیال میں بھی ایسے نظاروں کے بارے میں کبھی سوچا نہیں تھا ۔ یہاں پر بھی میرے دوست اور رشتیدار ہیں میں ان سے مل چکا ہوں ۔ جس طرح سے اس دنیا میں ہم ساتھ میں رہتے تھے ، ایک دوسرے کا خیال رکھتے تھے یہاں پر بھی ایسا ہی ۔ لیکن ایک بات وہاں سے الگ ہے اور وہ یہ ہے کہ وہاں زندہ رہنے کے لیے ہمیں کمانا پڑتا تھا یہاں سب کچھ ایسے مفت میں ہی مل رہا ہے ۔ یہاں کسی قسم کی ٹوک نہیں جہاں جی چاہے کھائو اور پیئو۔
میں جب یہ سب اپنے دوستوں کو بتا رہا تھا تو وہ کہ رہے تھے کہ کاش حقیقت میں تم وہاں پر ہوتے لیکن یہ تو تم ہمیں اپنا خواب سنا رہے تھے ۔ میں نے سب دوستوں کو کہا اگر تم ویسا جہاں چاہتے ہو تو چلو چلیں اور اپنی دنیا بسائیں ، پہلے تو دوستوں نے انکار کیا لیکن پہر سب نے ساتھ دیا ۔ آج کل ہم سب دوست ایک بزرگ کے پاس آتے ہیں جو ہمیں ہماری دنیا بسانے میں ہماری رہنمائی کرتا ہے کہیں کہیں پر تو وہ خود ہمارے ساتھ آتا ہے اور ہمیں اکیلا بھی نہیں چھوڑتا۔
انسان کو صرف مٹی کا پتلا مت سمجھو وہ ایک ہستی کا ایک نقطہ ہے جو پھیل رہا ہے اور سب کچھ خود میں سما رہا ہے ۔ انسان سب روشنیوں کا ایک مجموعہ ہے جو کہ ایک دن اپنے سارے راز ساری دنیا پر وارد کریگا۔ انسان ایک اعلیٰ مثال ہے جس کا نہ کوئی ثانی اور نہ ہی کوئی مثل ہوگا ، بقول ایک شاعر ملاحظہ فرمائیں
اس خاک کے پتلے کو فقط خاک نا سمجھو
پوچھیدا بہت راز ہیں اسے راکھ نا سمجھو
جلوے ہیں بے بیاں کہ علی کیا بیاں کرے
یوں جان کر دو لفظ یوں بے باک نا سمجھو ۔
Popular Posts
Smart phone Motorola Moto G Stylus of the best product
- Get link
- X
- Other Apps
Comments
Post a Comment