Search This Blog
Real Urdu Kahaani , real love stories, moral stories, real sad stories, real tragedy stories, real poetry, Urdu poetry, Sindhi poetry, real poets and writers.
Featured
- Get link
- X
- Other Apps
Sang e Astan Urdu story episode no 7 raz e ulfat
Sang e Astan Urdu story episode no 7 raz e ulfat |
سنگ آستاں
قسط نمبر 7
رازِ الفت
جسم روح کا پابند ہے اور روح وہ آزاد پنچھی ہے جو اڑنے کے لئے پروں کا محتاج نہیں، وہ تو ساری دنیائوں میں پرواز کرنا جانتا ہے ۔ اور روحوں کی دنیا کا واسطہ اس دنیا سے ایسے ہے جیسے پانی کا پیاس سے اور بھوک کا کھانے سے ، ہم نہیں جانتے کہ اصل میں روح کیا ہے وہ کس طرح سے ہمارے جسم میں بس رہا ہے اور کب سے؟ اور سچائی تو یہ ہے کہ آج تک ہم نے یہ جاننا بھی گوارہ نہیں سمجھا کہ اصل میں روح دکھتی کیسی ہے۔
دنیا کا ایک مقرر وقت ہے جب وہ ختم ہوگی۔ ہم اگر چاہیں تو روح کو محسوس کر سکتے ہیں اسے دیکھ سکتے ہیں۔ دنیا میں جس نے بھی روح کی حقیقت سے خود کو روشناس کرایا وہ محبت، الفت اور چاہت کا ایسا نظریہ بن گیا جس کو دیکھنے کے لیے، جس کو سمجھنے کے لیے، جس کو پانے کہ لیے دنیا کے ہر حصے سے لوگ آنے کو بیتاب اور مست ہوتے ہیں۔
بیشک جو دل نے ہے دیکھا وہ جھوٹ نہیں ہے۔ آسمانی کتاب میں خدا نے یہ فرمایا ہے کہ دل جو دیکھتا ہے اس میں کسی کمی کی گنجائش نہیں ہوتی۔ ایک ظاہری آنکھوں سے دیکھنا ہوتا ہے جس کو عرف عام میں آنکھوں کا دھوکا کہتے ہیں، اور دوسری طرف دل کی نگاہ سے دیکھنا ہوتا ہے جس کو آسمانی کتابوں میں حقیقت، سچ اور اصل کا درجا ملا ہے۔ اگر آپ یہ پہلی مرتبہ سن رہیں ہونگے تو آپ کے ذہن میں یہ سوال ضرور آئیگا کے انسان دل سے کسی کو کیسے دیکھ سکتا ہے یہ ہمارے ساتھ مذاق تو نہیں ہو رہی ہے، اور دوسری طرف کچھ ایسے بندے ہونگے جو یہ پڑھ کر بہت خوش ہونگے کہ آیا کہ صرف وہ پاگل نہیں ہیں جو دل سے دیکھنے کو محسوس کرتے ہیں بلکہ ان جیسے بہت ہیں۔
جسم کی ہر حرکت ، جسم کی ہر حالت ، جسم کی ہر خوبی کا واسطہ روح سے ہے۔ روح وہ ہے جو آپ کو بیدار رکھے ہوئے ہے ۔ اگر جسم سے روح پرواز کر جائے تو آپ ایک سڑاند مٹی کے علاوہ کچھ نہیں جسے اگر کچھ دنوں کے لیے چھوڑا جائے تو اس کی بدبوسے لوگ پریشان ہو جائیں۔ لوگ اپنا راستہ تبدیل کرنے کے لیے مجبور ہو جائیں اور ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ لوگ وہ جگھ اور وہ محلہ ہی چھوڑ جائیں ۔
جسم کی غذا کھانا ہے جبکہ روح کی غذا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ ہم یہ جانتے ہیں کہ اگر ہم بھوکے رہیں گے تو ہمارا جسم دن بہ دن کمزور ہوتا جائیگا۔ ہم روز کی مصروفیات کو لائحہ عمل میں نہیں لا پائیں گے اس کی وجہ ییہی ہے کہ ہم نے کھانا چھوڑ دیا ہے، ہم نے پینا چھوڑ دیا ہے۔ ہمیں یہ تو علم ہے کہ جسم کی غذا کون کونسی ہے لیکن اگر ییہی سوال روح کے بارے میں پوچھا جائے تو شاید کم ہی لوگ اس کا بہتر اور اچھا جواب دے پائیں گے ۔ میں جانتا ہوں کہ روح کی غذا کیا ہے۔ روح کو وہ غذا کیسے میسر ہوتی ہے۔ روح اس غذا کو کیسے منتخب کرتا ہے۔ روح کی نشونما میں اس کی غذا کا کونسا کردار ہے ۔ کیا روح اپنی غذا کے بغیر مکمل ہے ؟ یہ سب باتیں آپ جانیں گے اس کے لیے آپ کو آنے والی اس سیریز کی پندرہویں اور سولہویں قسطیں پڑھنی پڑیگیں۔
Sang e Astan episode no 15 and 16 |
ہمارا جسم بھوک برداشت نہیں کر سکتا اس لیے وقت سے پہلے اس کو کھانے کا انتظام کرنا پڑتا ہے۔ ہمارا جسم پیاسا رہ نہیں سکتا اس لیے اس کو وقت پہ یا وقت سے پہلے پانی کا انتظام کرنا پڑتا ہے ۔ ہمارا جسم تھکاوٹ برداشت نہیں کر سکتا اس لیے اس کو آرام کرنا پڑتا ہے ۔ ہمارا جسم زیادہ بیداری برداشت نہیں کر سکتا اس لیے اس کو سونا پڑتا ہے ۔ ہمارا جسم زیادہ اس دنیا میں رہ نہیں سکتا اس لیے روح کو منقطع ہونا پڑتا ہے ۔
جسم کو یہ احساس کہ اس کو پیاس لگی ہے یہ اس وقت ممکن ہے جب روح جسم میں موجود ہو۔ جسم کو یہ احساس کہ اس کو بھوک لگی ہے یہ اس وقت ممکن ہے جب روح جسم میں موجود ہو۔ جسم کو یہ احساس کہ اس کو سونا ہے یہ اس وقت ممکن ہے جب روح جسم میں موجود ہو۔ حتیٰ کہ ہر وہ احساس و خیال جو جسم کو متحرک کرتا ہے وہ اس وقت ممکن ہے جب جسم میں روح موجود ہو۔ روح کے علاوہ جسم کچھ نہیں جس طرح ہمسفر کے بغیر سفر کچھ نہیں ۔
یہاں تک ہم نے جسم اور روح کے بارے میں اتنا جاننے کی کوشش کی جتنا جاننے کی ہمارے دماغ میں سقت تھی مطلب طاقت تھی۔ بزرگانِ دین کہ گیے ہیں کہ اگر کسی چیز کو اس کی ابتدا سے جاننا ہے تو اس کی انتہا کو جانو تو لازوال رازوں سے پردہ اٹھے گا۔ پھر تم دیکھتے رہ جائو گے تمھارے حواس کام نہیں کرینگے کہ آیا کہ یہ کیا عالم ہے؟ یہ کیا احساس ہے کہ جس کا مجھے احساس نہیں ۔ یہ موتیوں کی لڑی بن کر میرے گلے میں بار بار پھولوں کی طرح آتا رہا لیکن میں نے کبھی ان کی طرف توجہ نہیں کیا ۔ محبت سے سروشار ، محفلِ وہ بسمل ، جسم کا وہ ہتھیار ، عشق کی وہ داستاں ، ابتدائے دنیا ، کائناتیں بے شمار ۔
جسم سے جب روح نے کلام کیا تو پہلے جسم کو سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ یہ کون ہے اور کہاں سے مجھ سے بات کر رہا ہے، پہر روح نے اس کی رہنمائی اس انداز میں کی کہ گھبرائو نہیں میں تمھارا ہی عکس ہوں ۔ مجھے لوگ روح کے نام سے پہچانتے ہیں حتیٰ کہ میں اس سے زیادہ ممتاز ہوں۔ میری حقیقت سے نا آشنا لوگوں نے مجھے روح تک محدود کرلیا ۔ مگر میں کوشش کرتا رہتا ہوں کے وہ مجھے پہچانے میں بہت سارے ہربے استعمال کرتا ہوں لیکن وہ پہر بھی سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے وہ اس دنیا کے فریب میں مبتلا ہوچکے ہیں کہ ان کو نہ تو آج کا احساس ہے نہ کل کا اور نہ ہی آنے والے وقت کا۔
میں تمھارے جسم میں اندر بستا ہوں کچھ لوگ مجھے دل کہتے ہیں تو کچھ لوگ مجھے نفس کہتے ہیں لیکن حقیقت میں" میں" کیا ہوں وہ جاننے کی کوشش نہیں کرتے ۔ میں جب چاہے جسم کو چھوڑ سکتا ہوں۔ دنیا کے کسی حصے میں جا سکتا ہوں ۔ مجھے روکنے اور ٹوکنے والا کوئی نہیں۔ جب آدم کو خدا نے بنایا تو اپنی روح اس میں پھونکی اس وقت سے میں آدم میں بس رہا ہوں ۔ میں بس اسی ایک ہستی کا قائل اور فرمانبردار تابعدار ہوں۔ میں نے آدم سے لیکر آج تک سب کی خدمت کی ہے اور آج تک میں تھکا نہیں ہوں۔ میں ہی ہوں وہ جو تمھارے جسم کو متحرک رکھتا ہے ۔ اس کو حادثہ ہونے سے پہلے اطلاع کرتا ہے۔ اور بہت ہی محبت کرتا ہوں ۔ لیکن میں پابند نہیں کہ ہمیشہ تمہارے جسم میں قیدی کی طرح رہوں کیوں کہ میں آزاد رہنا اور کھلی فضا میں اڑنا چاہتا ہوں ۔ کیوں کہ میں تمھارا
عکس ہوں اور تم میرا عکس ہو۔
Popular Posts
Smart phone Motorola Moto G Stylus of the best product
- Get link
- X
- Other Apps
Comments
Post a Comment