Search This Blog
Real Urdu Kahaani , real love stories, moral stories, real sad stories, real tragedy stories, real poetry, Urdu poetry, Sindhi poetry, real poets and writers.
Featured
- Get link
- X
- Other Apps
Urdu Sindhi love poetry treasure 2
Urdu Sindhi love poetry treasure 2
Poetry treasure 2 |
پہلا نظم " راز اور دلیل"
حسنِ کردار کیا احسن التقویم ہے توں
بندائے دل ربا دل کی تسکین ہے توں
کردے آزاد خود کو نہ بندہ چور ہے توں
محفلِ یار میں جا چراغِ نور ہے توں
نہ ثانی ہے نہ مثل کیونکہ انسان ہے توں
خلافت تیرے سر پہ مثل ایمان ہے توں
جلوائے یار تجھ میں کمال یار ہے توں
ازل سے تھا پوچھیدا ابھی سنگ یار ہے توں
علم تصرف کا کھلا ایسا اسرار ہے توں
یہ ساری زندگانی خودی کا وار ہے توں
علی اب بس بھی کردے لبوں کو سیل بھی توں
کہے جو راز تونے تو بن دلیل بھی توں
دوسرا نظم " جنگ کا سلطان"
توں حسیں ہے مہجبیں کردار ہے شمس و قمر
یاد کر اپنا زمانہ یوں نہ رہ تو بے خبر
دل میں تیرے جوش تھا جو اب جلا اس کو دے
سوگیا ہے نیند میں کیوں جو ملا سب کو دے
تیرے آنے سے ملا سوتے ہوئے کو خواب تھا
ہر طرف تیری شجاعت جابجا عنوان تھا
تھے لرزتے دشمنوں کے انگ انگ جانو جگر
تیری جرئت دیکھ کر اکثر کو رہتی تھی فکر
اک جنوں تھا اک تھا نعرا جینا ہے سب کے لیے
اک سواری سب پہ بھاری بیجنا سب کے لیے
یاد کر خود کو کبھی تو جنگ کا سلطان تھا
کر علی بیدار خود کو تو کبھی انسان تھا
تیسرا نظم " اقبال کا شاہین"
سنبھل کے چل اے میرے دل تو ہے اقبال کا شاہین
نہ کھائے گا کبھی ٹھوکر تو بن اقبال کا شاہین
تیری پرواز کی منزل ہو تیری سوچ آگے
نہ غافل بن نہ بننے دے کسی کو راہِ حق سے تو
بنادے راستے حق کے یا خود تو راستہ بن جا
کہ ساری نوعِ آدم کو ملے اقبال کا شاہین ۔
چوتھا نظم " محبوب"
محبت جي ميدان ۾ عاشق سر ڏين
علي چئي الف سان ناتو جي رکن
احد ۽ احمد جو قلبان ورد ڪن
ميم جي پريت ۾ محو ٿي رھن
ماڻڪ سي ماڻن
علي چئي پنهنجي" محبوب "کي.
پانچواں نظم " علم میری چاہت"
علم میری چاہت
ہے رب کی عنایت
پڑھوں گی لکھوں گی
کروں گی عبادت
علم میری چاہت
علم میری چاہت
میں قرآن پڑھوں گی حدیث محمد
بڑے شوق سے میں سناتی رہوں گی
وہ کعبہ کی رونق وہ قرآن کی آیت
علم میری چاہت ، علم میری چاہت ۔
چھٹہ نظم " نگاہ"
کوئی حد نہ تھی نہ حساب تھا
تیرے حسن کا نہ جواب تھا
جو کرگیا بے حال وہ
تیری گفتگو کا وہ وار تھا
جو بھڑک پڑی تھی آگ وہ
تیرے حسن کا وہ جمال تھا
جو گرا تو جل کے ختم ہوا
علی حسن ان کا کمال تھا
جو سنبھل گیا تو سنبھل گیا
تیری رحمتوں کا کمال تھا
دل کھالی تھا کوئی آگیا
تیری برکتوں کا کمال تھا
جو نگاہ ان کی کرم ہوا
علی ان کے در کا سوال تھا ۔
ساتواں نظم " نانی "
ناني ناني ناني منھنجي پياري ناني
کارائيندي آ مونکي مٺي مٺي ماني
گود کڻي مونکي سيني لائي
چمندي آ پيشاني
ڪوئي مونکي دڙڪا ڏي گر
نڪ ڇڪيندن ناني
رپيو آنڪ ڪين وٺان ، رپيو آنڪ ڪين وٺان
ڪنديس آءٌ منماني
دل دل مونکي چوندي آ
پيار منجهان منھنجي ناني
آيت منھنجو پيارو نالو
رکيو آ بابا جاني
ناني ناني ناني منھنجي پياري ناني
کارائيندي آ مونکي مٺي مٺي ماني.
Popular Posts
Smart phone Motorola Moto G Stylus of the best product
- Get link
- X
- Other Apps
Comments
Post a Comment